اسلام آباد 27 اگست (لیہ ٹی وی): وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو دوٹوک اعلان کیا کہ حکومت ملک کی ترقی کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے والے دہشت گردوں کے ساتھ نہ تو کوئی مذاکرات کرے گی اور نہ ہی کوئی نرمی کا مظاہرہ کرے گی۔دہشت گردی کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے دی جانے والی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہمیں پختہ عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ کسی کمزوری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم ان لوگوں سے بات چیت کے لیے تیار ہیں جو پاکستان کے آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور اس کے پرچم کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن دوست کے بھیس میں دشمن ہونے والوں کے ساتھ نرمی یا بات چیت نہیں ہو سکتی۔ یہ ایک واضح پیغام ہے۔ اس پر کوئی دو رائے نہیں،” وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔وزیر اعظم نے اپنے ریمارکس کا آغاز گزشتہ دو دنوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے کیا جس میں درجنوں شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے افسران اور اہلکار ہلاک ہوئے۔کابینہ ارکان نے دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کے بھائی رانا افضل کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ ان دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے افغانستان سے سرگرم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس موضوع پر افغان حکومت کو حساس بنایا ہے اور ان کے خلاف موثر کارروائیاں بھی کی ہیں۔پیر کو بلوچستان میں مسافروں کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات لوگوں کو خوفزدہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ "اس طرح کے ناپاک ڈیزائنز کا مقصد ملک کی ترقی، بلوچستان میں جاری CPEC منصوبوں میں رکاوٹ اور پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے۔انہوں نے کابینہ کے ارکان کو بتایا کہ حکومت نے دہشت گردوں سے لڑنے کے لیے مسلح افواج کو ہر ممکن وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور مسلح افواج کے اہلکار اس لعنت سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ "انشاء اللہ، ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جائے گا، بشرطیکہ ہم اپنے دشمنوں کو پہچانیں اور ان کے خاتمے کے لیے اتحاد پیدا کریں۔دہشت گردی کے حالیہ واقعات کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بہت جلد بلوچستان کا دورہ کریں گے تاکہ صورتحال پر گہرائی سے غور کیا جا سکے اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا جاسکے