لیہ (لیہ ٹی وی)ضلع لیہ میں سرکاری دفاتر کے لیے کرائے کی عمارات پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، جبکہ متعدد سرکاری عمارتیں عدم توجہی کے باعث کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ ڈیجیٹل لائیریری اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی عمارتیں بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہی ہیں، جبکہ بند ہونے والے اسکولز اور تاریخی زرعی ورکشاپ بھی تباہی کے دہانے پر ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر لیہ کے درجنوں سرکاری محکمے، جن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، محکمہ ماحولیات، سول ڈیفنس، فشریز، وائلڈ لائف، سپیشل ایجوکیشن، محکمہ اطلاعات، بیت المال، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، عشر و زکوٰۃ، اور فیملی پلاننگ شامل ہیں، کرائے کی عمارات میں کام کر رہے ہیں۔ سرکاری دفاتر کی بار بار منتقلی عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے، جبکہ قومی خزانے پر بھاری بوجھ بھی بن رہی ہے۔عدم استعمال کے باعث کئی سرکاری عمارات خستہ حالی کا شکار ہیں، جبکہ ڈیجیٹل لائبریری سے قیمتی سامان کی چوری بھی ہو چکی ہے۔ تاریخی زرعی ورکشاپ، بند اسکولز اور دیگر سرکاری عمارتیں حکومتی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت بن چکی ہیں۔عوامی و سماجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر غیر فعال سرکاری عمارات کو کارآمد بنایا جائے اور سرکاری دفاتر کو کرائے کی عمارات کے بجائے انہی عمارتوں میں منتقل کیا جائے تاکہ قومی خزانے کو غیر ضروری اخراجات سے بچایا جا سکے۔