24 جنوری لیہ ٹی وی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے کے حکمنامے کو وفاقی جج نے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
ایری زونا، الی نوائے، اوریگن، اور واشنگٹن کی ریاستوں نے اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کیا، جہاں صرف 25 منٹ کی سماعت میں جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے وکیل سے سخت سوالات کیے۔ جج نے استفسار کیا کہ صدارتی حکمنامے کے مسودے کی تیاری کے دوران قانونی ماہرین کہاں تھے۔
جج نے حکمنامے کو آئینی تقاضوں کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چودہویں آئینی ترمیم کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والا تقریباً ہر بچہ شہریت کا حقدار ہوتا ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے صدارتی حکمنامے کو 14 روز کے لیے التوا میں ڈال دیا اور مزید کارروائی کا عندیہ دیا۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے، اور آئندہ سماعتوں میں اس معاملے پر مزید قانونی جنگ متوقع ہے۔