اسلام آباد(لیہ ٹی وی)وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال سے پرائمری طلبہ اسکول میں بستہ رکھنے کے پابند ہوں گے اور گھر لے جانے کے لیے صرف ایک کتاب اور کاپی کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے صدرِ پاکستان کے مشیر ڈاکٹر عاصم حسین کے ہمراہ ایک سرکاری اسکول کے دورے کے دوران بتایا کہ حکومت بچوں کے تعلیمی ماحول کو جدید اور سہولت بخش بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ مستقبل میں طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے اور درسی کتب کو ڈیجیٹل کرنے کا بھی ارادہ ہے۔
تعلیمی شعبے میں انقلابی اقدامات:
- 240 اسکولوں کے 65 ہزار طلبہ کو مفت کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے باعث انرولمنٹ میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔
- 45 خراب بسوں کی مرمت کے بعد طلبہ کی ٹرانسپورٹیشن میں بہتری۔
- 550 اسمارٹ کلاس رومز اور 22 گوگل سینٹرز آف ایکسیلنس کا قیام۔
- جرمن، چینی، عربی اور جاپانی زبانوں کی تدریس کا آغاز۔
وفاقی سیکریٹری نے سرکاری اسکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ کسی بھی اچھے نجی اسکول کے برابر ہیں۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے بھی اسکولوں کی کارکردگی کو مثالی قرار دیا اور سندھ کے سرکاری اسکولوں کی بہتری میں مدد کی درخواست کی۔