اسرائیلی فوج شام کے شہر قنی طرہ میں داخل ہو گئی ہے، جس کے بعد عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد نیتن یاہو کی حکومت نے یہ بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اسرائیل نے اپنے اقدامات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد مقبوضہ جولان کے سامنے بفرزون میں فوج کی تعیناتی ہے تاکہ وہاں کی صورتحال کو مزید پیچیدہ ہونے سے روکا جا سکے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق، ان کی کوشش ہوگی کہ شامی باغیوں کو بشار الاسد کی فوج کے اسلحے تک رسائی حاصل نہ ہو سکے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ شامی باغیوں میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، مگر اسرائیل اپنی سرحدوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کسی بھی دشمن فورس کو پنپنے کا موقع نہیں دے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس آپریشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ حزب اللّٰہ اور ایران کے خلاف اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا۔