محمد نسیم رنزوریار
قارئین کرام۔کون کون چاہتا ہے ہمارا نظام ٹھیک ہو؟ ہم بھی جدید دنیا کے ہم پلہ کھڑے ہوں؟ ہماری بھی معشیت مضبوط ہو؟ ہماری بھی جدید زراعت جاپان چائنا کی طرح ہو؟ ہماری بھی جدید انڈسٹریاں ہوں؟ ہمارے یہاں جدید ادویات بنائی جارہی ہوں؟ جدید مصنوعات ہر وہ کھانے پینے کی چیزیں روزمرہ کی جدید مصنوعات اشیاء خود یہاں وطن عزیز میں بنا رہے ہوں؟ مسائل جڑ سمیت ختم ہوں؟ ترقی خوشحالی ہو؟ امن ہو؟ خودکفیل ہو ملک و قوم؟ قرض ختم ہوں؟ عدل و انصاف ہو؟ بداتفاقیاں ختم ہوں؟ اندرونی دہشت گردی ختم ہو؟ ہم بھی اپنے آباؤ اجداد کی طرح سپرپاور ہوں؟ تو آئیں سب سے پہلے سب مسائل کی جڑ جمہوریت اور نااہل جمہوروں سے جان چھڑا کر نظام اسلام لائیں.کیسے لائیں….؟ اسلامی آئین و قوانین کیساتھ صدارتی نظام خلافتِ راشدہ ماڈل؟ اب یہ سمجھ لیں..؟ اس کیلئے سمجھنا ہوگا جنرل حمید گل ڈاکٹرائن کو، یعنی جمہوری طریقے سے جمہوریت کو شکست!جمہور عوام کو کہتے ہیں اور جمہوریت عوام کے لائے نظام کو، اصل میں یہ فارمولہ یہود اور انگریزوں نے استعمال کیا اور ہم پر باطل ابلیسی دجالی بیرونی قوتوں کا نظام مسلط کیا، جسے جمہوریت کا لیبل لگا کر ہم پر تھوپ دیا، اور اسلامی جمہوری کہہ کر ہمیں دھوکہ دیا گیا، اس سے ہم اور ہمارا اقتدار اور اسکے اختیارات تقسیم در تقسیم ہوتا چلا آرہا ہے دوسری جانب قوم کو پارٹیوں فرقوں لسانیت صوبائیت برادریوں ذاتوں میں تقسیم کرتا آرہا ہے، اسلام کو بطور دین ہماری سیاست عدالت آئین قوانین تعلیمی نظام معاشرے و معیشیت سب سے نکال کر صرف مغربی باطل افکار و نظریات ٹھوسٹا جارہا ہے، یہ جو بتایا جاتا ہے وہ ہرگز نہیں اور جو ہے وہ ہر وقت چھپایا جاتا ہے، الغرض یہ کہ یہی باطل جمہوری سسٹم ہر فساد و مسئلے کی جڑ ہے، اسے جمہوری طریقے سے پرامن جدوجہد سے گرادو اور اسلامی آئین و قوانین کیساتھ اسلامی صدارتی نظام جو خلافتِ راشدہ ماڈل طرز ہو اسے قائم کرنے کیلئے سب مل جل کر کوشش شروع کردو، اس طرح عوامی حمایت سے یہ نظام گر جائے گا، اور ہمارا اپنا نظام اسلام داخل ہو جائے گا، اسے ہم جنرل حمید گل ڈاکٹرائن کیمطابق کہیں گے جمہوری طریقے سے جمہوریت کو شکست…آئی ایم ایف جس کی وجہ سے آج ہم قرضے کے چنگل میں پھنسے ہیں جس کی وجہ سے آج آدھے سے بھی زیادہ ہر چیز میں مہنگائی کی بنیادی وجہ عالمی قرضہ اور آئی ایم ایف اور اسکی ڈکٹیشن ہے اس سے جان چھوٹ جائے گی ہم اپنے ریسورسز کو اپنی مرضی سے استعمال اور قیمتیں مقرر کرسکیں گے، سود ختم کر کے معیشیت میں انقلاب لے آئیں گے، سب سے بڑا جھوٹ ہے کہ معیشیت سود کے بغیر نہیں چل سکتی، بلکہ معیشیت سود کے بغیر ہی چل سکتی ہے سود کیساتھ تباہ ہوتی ہے، سود صرف امیر سرمایہ دار کو مزید امیر کرنے کیلئے اور ملک سے پیسہ باہر منتقلی کا زریعہ یے، ہم ہر ادارے و محکمے کو اپنی مرضی سے کنٹرول کرسکیں گے، اور اہل و ہنرمند لوگوں کو ملک کی بھاگ دوڑ دے سکیں گے، حکومت میں بدمعاش قاتل جھوٹے زانی بدکردار لوگوں کی انٹری بند ہو جائے گی..ہر محکمے میں رشوت خوری کا بازار گرم ہے تو نااہل لوگوں کیوجہ سے ہے، رشوت خوری کرپشن چوری منشیات فروشی ذخیرہ اندوزی ملاوٹ اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہ ختم ہو جائے ہر طرف سکون ہو خوشیاں ہوں بیروزگاری ختم ہو!اگر آپ چاہتے ہیں تو اس کا ایک ہی حل ہے موجودہ سسٹم نظام سیاستدانوں سے دور ہو جائیں یہی نظام کے سیاستدان نہیں ہونے دیتے یہ سب کچھ یہ ایک عجیب سا خطرناک جال ہے!جس دن قوم نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ ہماری تباہی کے اسباب ہمارے تقسیم کی سیاست کی وجہ سے ہے اسی نظام سیاست کی وجہ سے آج بھائی سے بھائی لڑ رہا ہے!اسی سیاست کی وجہ سے صبح شام ہم تکلیف میں مبتلا ہیں! تو انقلاب آجائے گا.۔اسی نظام کے سیاستدانوں کے بینک بیلنس دیکھ لئے تو دماغ خراب ہو جائے گا کہ اتنا پیسہ؟اور کتنے ثبوت چاہئے؟ کیوں ظلم کرتے ہو خود پر اپنی نسلوں پر یہی وہ ظلم کا نظام ہے ہر وہ بندہ شریک ہے جو بھی اس نظام کے کسی بھی سسٹم سے جڑا ہے وہ بھی ظالم ہے وہ بھی شریک ہے آج جتنا وطن عزیز میں ظلم ہو رہا ہے اس سسٹم کی خرابی کی وجہ سے جو آج بنیادی سہولتوں سے ہم محروم ہیں ان سب کے گناہ میں ہر وہ بندہ شریک ہے جو اس نظام سسٹم کو سپورٹ کرتا ہے!اس نظام سے جان چھڑانا ہی ہماری بقاء ہے!تحریک نظریہ پاکستان پوری قوم کو دعوت دیتی ہے ہم کوئی سیاسی پارٹی نہیں اور نہ ہی ہم نے سیاست کرنی ہے بلکہ ہمیں نظام تبدیل کرنا ہے اس کیلئے پوری قوم کو بلا تفریق کھڑا ہونا ہوگا یہی ایک فارمولا ہے یہی ہماری بقاء ہے!تحریک نظریہ پاکستان ہر حال میں اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گی! یہی ہمارا دفاع ہے!کیونکہ ہمارے لئے ایک چیلنج نہیں ہے، بہت سے چیلنجز ہیں، جب ہم ایک قوم بن جائیں گے اس دن وطن عزیز میں انقلاب آ جائے گا….!پہلے مرحلے میں پوری قوم کی طرف سے جو جہاں ہے سب کر سکتے ہیں ایک طاقتور صدا بلند کریں!موجودہ نظام کے تمام سیاستدانوں کا بائیکاٹ کریں!ہمیں نظام تبدیل کرنا ہے یہ والا نظام چاہیئے جہاں کوئی بااثر شخصیت یا اشرافیہ قانون سے بالاتر نا ہو!سب کو یقین ہو کہ جو بھی غلطی کرے وطن عزیز کو نقصان دے گا سخت ترین سزا ہوگی!پورا پاکستان تیر کی طرح ٹھیک ہو جائے گا.ہر وہ نقصان دہ چیز کو ختم کرنا ہر وہ ظالم کا ہاتھ روکنا یہی ہمارا سبق ہے یہی ہمارا نظریہ ہے یہی ہمارا اسلام ہے!عدالتوں میں آپ چاہتے ہیں کہ انصاف ہو چاہے امیر ہو یا غریب ہوں میرٹ پر فیصلہ ہو۔اسی کا نام اسلامی نظام ہےآپ چاہتے ہیں قاتل چور ڈاکو منشیات فروش زنا کرنے والا ذخیرہ اندوزی کرنے والا دو نمبری کرنے والا۔کی سزا اتنی ہیبت ناک خطرناک اور عبرتناک ہوں کہ پوری قوم دیکھ کر پھر کوئی اس طرح کی حرکت نہ کر سکے اور سرعام سزائے موت دی جائے ۔تو اسی کا نام اسلامی نظام ہے۔کیا آپ چاہتے ہیں کہ جس طرح جمہوریت پارٹیاں آپس میں لڑائی جھگڑے رسہ کشی ایک دوسرے پر الزامات بدگمانیاں ایک دوسرے کو گرانے کے لئے ہر وہ حرکت کرنا اور یہاں تک گرجانا کے یہود و نصاریٰ سے بھی دو قدم آگے جاکر مسلمان مسلمان کو نقصان دیں رہیں۔ایسا نہ ہو یہ سسٹم نہ ہو ۔ایسا نہ ہو یہی اسلامی نظام ہے۔اور ایسی تمام سسٹم اور تمام پارٹیوں پر تاحیات پابندی لگادی جائے۔اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہیں۔آپ چاہتے ہیں کہ جدید سائنس ٹیکنالوجی میں تمام جدت تمام وہ مصنوعات کھانے پینے کی اشیاء ہم اپنے ملک میں بنائے جو کہ بیرونی ممالک سے ہم خریدتے ہیں۔اسی کا نام اسلامی نظام ہے۔آپ چاہتے ہیں کہ جدید میڈیسن ہم اپنے ملک میں بنائی اور انتہائی سستی اور نو سائیڈ افیکٹ ہو۔اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔آپ چاہتے ہیں بجلی پانی گیس پولیس ہر محکمے میں رشوت خوری ختم۔اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔آپ چاہتے ہیں کہ بچوں کی شادی میں جہیز جیسی لعنت اور رسم و رواج ختم ہو تو اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔آپ چاہتے ہیں کہ ہم بھی جدید دنیا کے ہم پلہ کھڑے ہوں اور وہ اسلام دشمن طاقتیں جو کہ ہمیں بلیک میل کرتی ہیں عالمی معاشی نظام کے ذریعے جو کہ ان کے ہاتھ میں ہے۔وہ طاقتیں جو کبھی اشعار اسلامک بھی میرے آپ کے آقا امام الانبیاء کی شان میں گستاخی کرتی ہے۔اگر بحیثیت مسلمان ہم چاہتے ہیں کہ ہم ایسے دشمنوں کا مقابلہ کریں اور ان کو نقصان دیں۔تو وہ تمام مصنوعات ہم اپنے ملکوں میں اپنے وسائل سے اپنی زمینوں پر انتہائی اعلی اور حلال طریقے سے انتہائی سستی بنائے خود بھی ملک کی ضروریات کو پورا کریں اور پوری دنیا کو بھی فروخت کریں۔جو کہ آج تک اس سسٹم پر عمل نہ ہوسکا تقسیم ہونے کی وجہ سے مایوس ہونے کی وجہ سے قیادت نہ ہونے کی وجہ سے قوم کے ایک نہ ہونے کی وجہ سے۔گر آپ چاہتے ہیں کہ یہ تمام مصنوعات تمام معاشی نظام ہمارے ہاتھ میں آ جائے اور ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں اور تمام اسلام دشمن طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے والے ہوجائیں اور ان کو نقصان دینے والے ہو جائے تو اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ انصاف ہی انصاف ہو امن ہی امن ہو خوشیاں ہی خوشیاں ہوں کوئی کسی کو نقصان دینے کا نہ سوچ سکے کوئی کسی سے فراڈ نہ کر سکے۔میڈیا پر اسلامی معاشرت کی بات ہو۔معشیت کی بات ہو اخلاقیات کی بات ہو عبادیات کی بات ہو۔میڈیا پوری قوم کو ایک کرنے کی بات کرتا ہوں فحاشی بالکل نہ ہو۔میڈیا پوری قوم کا ذہن بنائے اور جدید ترقی میں بھی اور ہر طریقے سے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری قوم کو تیار کرے۔جسمانی طور پر بھی دفاعی طور پر بھی روحانی طورپربھی اور جدید تقاضوں کے لحاظ سے۔تو اسی کا نام اسلامی نظام اسلامی صدارتی نظام ہے۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے دینی تعلیم اور دنیاوی جدید تعلیم دونوں ایک ساتھ ہی پورے پاکستان میں تعلیمی نصاب ایک جیسا ہو پورے پاکستان میں بچوں کی وردی ایک جیسی ہے ان میں غریب کے بچے احساس محرومی کا شکار نہ ہو۔تاکہ یہ تعلیم کا مافیہ ابھی ختم ہو ۔یاد رکھئے دینی تعلیم ہماری روح ہے اور آج کی جدید تعلیم دنیا کی تعلیم جسے ہم کہتے ہیں یہ ہماری آنکھیں ہیں۔اگر ان دونوں تعلیموں کو ایک ساتھ کر دیا جائے تو ہمارا ایک بچہ حافظ المفتی سائنسدان ڈاکٹر انجینئر پائلٹ بن کر نکلے تو انقلاب برپا ہوگا۔اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔آپ چاہتے ہیں کہ وطن میں کھانے پینے کی اشیاء غریب کی پہنچ میں ہوں مہنگائی کوئی نہ کر سکے۔ہر بندہ خوف رکھتا ہوں ڈرتا ہوں کہ میری پکڑ ہوجائے گی۔تو اسی کا نام اسلامی صدارتی نظام ہے۔تحریک نظریہ پاکستان اسی مشن کو لے کر چل رہی ہے اسی سسٹم کو پورے وطن میں نافذ کروانے کے لیے تکمیل پاکستان کے لیے عملی میدانوں میں اتر چکی ہے۔پوری قوم سے گزارش ہے کہ یہ ہم سب کا مشن ہے ہم سب کا رستہ ہے۔یہاں اخلاص والے نظریہ والے اللہ رسول کے سچے سپاہیوں وطن کے سپاہی قوم کے مخلص اسلام کے مخلص۔وہ لوگ چاہیے جن کو ہر حال میں اپنے اللہ رسول کے سسٹم کو دنیا پر نافذ کرنا ہے۔وہ اللہ رسول کے دیوانے چاہیے۔اور ایسے مضبوط جسمانی طور پر روحانی طور پر علمی طور پر۔ہر لحاظ سے مضبوط۔تحریک نظریہ پاکستان پوری قوم کو دعوت دیتی ہے آئیے مل کر پاکستان کے اس مشن کو مکمل کریں۔حل صرف اسلامی صدارتی نظام ہے